عالمی برادری کنٹرول لائن پر بھارتی فائرنگ رکوائے:بیرسٹر سلطان

اسلام آباد(سٹاف رپورٹر)آزاد کشمیر کے سابق وزیراعظم و پی ٹی آئی کشمیر کے صدر بیرسٹر سلطان محمودچوہدری نے انٹرنیشنل کمیونٹی سے کہا ہے کہ وہ بھارت کی طرف سے آئے روز سیئز فائر لائن کی خلاف ورزیوں کا نوٹس لے اور بھارت کو ان خلاف ورزیوں سے روکے کیونکہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے توجہ ہٹانے کے لئے یہ سب کچھ کر رہا ہے۔اسکے سنگین نتائج  بر آمد ہوسکتے یہاں تک کے خطے میں ایک ایٹمی جنگ کے خطرات منڈلا رہے ہیں۔بھارت کی کی طرف سے سیئز فائر لائن کی خلاف ورزیوں اور متاثرین سیئز فائر لائن سے اظہار یکجہتی اور حکومت پاکستان کی سیئز فائر لائن کے متاثرین کی داد رسی نہ کرنے پر28 فروری کوپی ٹی آئی کشمیر کے زیر اہتمام اسلام آباد میں ایک زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا جائے گا۔اس سلسلے میں پی ٹی آئی کشمیر کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس میں پہلے ہی اعلان کیا جا چکا ہے۔اس سلسلے میں پی ٹی آئی کشمیر کے قائدین اور کارکنوں سے گزارش کی گئی ہے کہ وہ 28 فروری بروز بدھ دن 12 بجے اسلام آباد پریس کلب کے سامنے جمع ہوجائیں۔ اس سلسلے میں ہم تمام انسانی حقوق کی تنظیموں اور دیگر مکتب فکر کے افراد سے بھی کہیں گے کہ وہ اس میں بھرپور شرکت کرکے یہ ثابت کردیں کہ بھارت کی طرف سے سئیز فائر لائن کی خلاف ورزیوں اور مقبوضہ کشمیر میں جاری مظالم کو اب زیادہ دیر برداشت نہیں کیا جائے گا۔اس موقع پر ہم حکومت پاکستان سے بھی مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ سیئز فائر لائن کے متاثرین کی داد رسی کرے۔ان خیالات کا اظہار انھوں نے آج یہاں اسلام  آباد میںپی ٹی آئی کشمیر کے مرکزی سیکریٹیریٹ میں اخبار نویسوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا کہ انٹرنیشنل کمیونٹی اور پاکستان کی طرف سے احتجاجی مراسلوں کے باوجود  بھارت سیئز فائر لائن پر آئے روز اپنے مکروہ عزائم کی تکمیل کے لئے فائرنگ کر رہاہے۔یہاں تک کہ بھارت سیئز فائر لائن پر خواتین اور بچوں کو بربریت کا نشانہ بنا رہا ہے اورسیئز فائر لائن پر لوگوں کا جینا دوبھر ہو چکا ہے۔ انٹرنیشنل کمیونٹی بھارت سے بات کرے کہ وہ سئیز فائر لائن پر بزدلانہ اور وحشیانہ روش ترک کرے۔ ہم حکومت پاکستان سے بھی کہیں گے کہ وہ سیئز فائر لائن کے متاثرین کے مسائل حل کرے۔حکومت آزاد کشمیر سے ہمیں اس لئے کوئی گلہ نہیں کہ انکے پاس نہ تو اتنے وسائل ہیں اور نہ ہی ان میں اتنی اہلیت ہے کہ وہ اس مسئلے کو سلجھا سکیں۔ تاہم ہم حکومت پاکستان کی طرف سے متاثرین سیئز فائر لائن کے متاثرین کی دارسی نہ کرنے اور بے حسی روا کرنے پر صدائے احتجاج ضرور بلند کرتے ہیں کہ حکومت پاکستان فوری طور پر ان متاثرین کے مسائل حل کرے۔