ایک اور بھارتی جاسوس پکڑا گیا

بھارتی بزدلی کی چاپ اب مجہول نہیں رہی، اس کے کھوکھلے پن کی آہٹ ہر کسی کی سماعتوں سے ٹکرا رہی ہے پھر ایک اور بھارتی جاسوس حیدرآباد سے پکڑا گیا۔ پھر ایک اور بھارتی سازش ناکام ہوئی۔ بقول اس جاسوس کے وہ جماعت الدعو ہ کی ریلیوں میں بم دھماکے کرنا چاہتا تھا۔ وہ مساجد میں دہشت گردی کرنے کیلئے آیا تھا اور اس ساری کارروائی کا ملبہ شیعہ کمیونٹی پر ڈال کر شیعہ سنی فسادات کو ہوا دینا چاہتا تھا مگر بھارت پھر ناکام اور نامراد ٹھہرا۔ پاکستان کے ساتھ مسلسل چھیڑ خانی کرنے والے بھارت کی اپنی حالت کیا ہے؟آئیے!کچھ خفیف سے مناظر میں بھارت کی نحیف ونزار حالت دکھاں، نام تیج بہادر یادیو ہے، کام بھارتی فوج میں ملازمت ہے اور دشنام اپنی ہی حکومت اور فوج کو دے چکا ہے۔ غیرمعیاری کھانوں کی ویڈیو بنا کر اس کے یہ الفاظ سب لوگ سن چکے ہیں کہ سرحد پر تعینات بھارتی فوج بھوکے پیٹ کیسے جنگ لڑے گی؟ جس فوج کو ناشتے میں جلا ہوا پراٹھا اور آدھا کپ چائے، کھانے میں گھی اور مسالے کے تکلف سے آزاد ہلدی اور نمک والی دال دو روٹیوں کے ہمراہ ملے اور رات کو اکثر و بیشتر بھوکا سونا پڑے، ایسی فوج میدان جنگ میں کیسے ٹھہر سکتی ہے؟ بی ایس ایف کے اس اہلکار کو بخوبی علم بھی تھا کہ بھارتی فوج کے خلاف ایسی جسارتوں کا نتیجہ قتل کی صورت میں بھی سامنے آ سکتا ہے مگر بھوک اور افلاس کے آزار نے اسے بھارتی فوج سے اتنا بے زار کر دیا کہ وہ اپنی جان اور ملازمت کے چھن جانے کے خوف سے ماورا ہو کر سوشل میڈیا پر بے دھڑک بھارتی فوج کے ڈھول کا پول کھول چکا ہے۔
حروفِ ملامت لیے ایک اور بھارتی فوجی کا نام سندھو جوگی داس ہے اس نے ایک ویڈیو کلپ سوشل میڈیا پر لانچ کی، وہ اپنے من کا دکھڑا بیان کرتا ہے کہ بھارتی فوج واحد سروس ہے جہاں جوانوں کو افسروں کی خدمت پر مجبور کیا جاتا ہے، وہ کہتا ہے کہ میں سوشل میڈیا پر بات نہیں کرنا چاہتا تھا لیکن اس کے علاوہ کوئی چارئہ کار بھی نہیں، اسے یہ بھی یقین ہے کہ آرمی چیف بھی اس کی بات نہیں سنے گا مگر پھر بھی وہ اپنے دل کی کھٹاس نکالتا ہے کہ فوجی افسر عام فوجیوں کے ساتھ غلاموں جیسا سلوک کرتے ہیں۔
بھارت کے لیے ندامت کی علامت بنے رائے میتھیو نے بھی ایسی ہی شکایات کی تھیں پھر بھارتی فوج نے اسے بارگاہ اذیت کی ہر اذیت سے آزاد کر دیا، ریاست مہاراشٹر کی دیولالی چھانی کے ایک خالی بیرک میں نشان عبرت بنی اس کی لاش ملی اور کہا گیا کہ اس نے خودکشی کر لی۔ بھارتی کھوکھلے پن کی آہٹیں بلند ہوتی گئیں۔ 13جنوری 2017کو ایک بھارتی فوجی نے چھٹیاں نہ دینے پر اپنے ہی چار ساتھیوں کو قتل کر دیا۔ بھارتی آرمی چیف نے سخت وارننگ دی کہ اگر کسی فوجی کی کوئی ویڈیو انٹرنیٹ پر آئی تو اسے سخت سزا ملے گی۔ آئیے!بھارت کے منہ پر پڑا سرخ گھونگٹ اٹھا کر اور اس کے چہرے کا سارا غازہ مٹا کر اس کی اصل شکل آپ کو دکھاں۔ ذرا بھارت کی مجموعی حالت زار پر ایک نظر ڈالیے کہ 2009سے لے کر اب تک 1022سے زاید بھارتی فوجی خودکشی کر چکے ہیں۔ گزشتہ چار برسوں میں آرمی افسروں سمیت 326 نوجوانوں نے جبکہ فضائیہ کے پانچ افسروں اور 67 ایئر مینز نے خود کو ختم کر لیا۔ بحریہ کے دو افسروں اور 16سیلرز نے اپنی زندگی کا خاتمہ کر لیا۔ یہی نہیں بلکہ ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق بھارت میں ہر سال 1600 فوجی جوان کسی بھی جنگ کا حصہ بنے بغیر ہلاک ہو جاتے ہیں۔ اتنی کثیر تعداد میں پراسرار ہلاکت بھارت کے لیے ایک بہت بڑا سوالیہ نشان بن چکی ہے۔ یقینا یہ رپورٹ بھی آپ کے ذوق مطالعہ کا لطف دوبالا کرے گی کہ تین تین ماہ کی میعاد ختم ہونے والا کھانا بھی بھارتی فوج کو کھانے کے لیے دیا جاتا ہے اور بھوکی بھارتی فوج اسے بھی کھا جاتی ہے۔
میں حیران ہوں کہ اندر سے اس قدر کھوکھلا اور دیمک زدہ بھارت، روٹی کے ٹکڑوں کے لیے ترستی فوج رکھنے والے اس ملک نے گزشتہ دو ہفتوں کے دوران پاکستان کو دھمکیاں دیں۔ بھارت کے موجودہ آرمی چیف بپن راوت اور سابق آرمی چیف بکرم سنگھ کی زبان آپے سے باہر ہوئی جا رہی ہے۔ بپن راوت کے الفاظ ہیں کہ بھارتی فوج پاکستان کے جوہری دھوکے سے نمٹنے کے لیے سرحد پار کر کے کارروائی کرنے کے لیے تیار ہے۔ سابق بھارتی آرمی چیف بکرم سنگھ کے عناد اور فساد کی چتا میں جھلسے ایک ایک لفظ کو پڑھیے اور دیکھئے کہ تھوتھا چنا باجے گھنا کی ضرب المثل کس طرح بھارتی فوج پر صادق آ رہی ہے۔
پاکستانیوں کا خون بہانا پڑے گا، ایسے عناصر پاکستان میں داخل کریں جو دہشت گردی پھیلائیں، پاکستان کے مسائل بڑھانے کے لیے جلتی پر تیل چھڑکنا ہو گا، پاکستان پر پریشر بڑھانا ہو گا تاکہ وہ کشمیر کو بھول جائے، پاکستان میں علیحدگی پسندوں کی مدد کرنا ہو گی۔ پاکستانیوں کا خون بہا کر(باقی صفحہ6بقیہ نمبر6)
 فوج کی توجہ بانٹی جا سکتی ہے۔ ضروری نہیں یہ کام ہم خود کریں پاکستان میں بہت لوگ ہیں جو پیسے لے کر بک جائیں گے۔ اگر حکومت نے حکم دیا تو بھارتی فوج سرحد پار پاکستان میں آپریشن کرنے سے بھی نہیں ہچکچائے گی۔
یہ نفرتوں کی فصیلیں جہالتوں کے حصار
نہ رہ سکیں گے ہماری صدا کے رستے میں
بھارت اور بھارتی فورسز کے خال و خد انتہائی شکستہ اور سوختہ ہونے کے باوجود عنادوکد سے بھرے ہیں بقول تیج بہادر یادیو 80 فیصد بھارتی فوجی آفیسر کرپٹ ہیں اور انہیں کھچڑی کھانے کو دیتے ہیں۔ سو کھچڑی، گھی اور مسالوں سے عاری دال اور جلی ہوئی روٹیاں کھانے والی فوج کے سربراہوں کو غلط فہمیوں کے بھنور اور خوش فہمیوں کے گرداب میں غرقاب نہیں رہنا چاہیے ۔ مسلسل بھارتی جاسوسوں ں کا تخریب کاری کرنے کیلئے پاکستان میں مداخلت پر پاکستانی میڈیا کو اپنا کردار ادا کرنا چاہیے تاکہ بھاری عیاری اور مکاری کو طشت ازبام کیا جاسکے۔