نثری نظم کے معروف نوجوان شاعر زاہد امروز

زاہداِمروزاکیسویں صدی میں سامنے آنے والے چند نمایاں اُردو شاعروں میں شمار کئے جاتے ہیں۔ وہ ستمبر1986ءکو فیصل آباد میں پیدا ہوئے۔ 2009ءمیں اُن کی نظموں کا پہلا مجموعہ ” خودکشی کے موسم میں “ شائع ہوا جسے حکومت کی طرف سے نیشنل ایوارڈدیا گیا۔ ”کائناتی گرد میں عریاں شام“ اُن کی نظموں کا دوسرامجموعہ ہے۔وہ عالمی ادب سے تراجم بھی کرتے رہتے ہیں۔2012ءمیں پابلو نیرودا کی نظموں کا ترجمہ ”محبت کی نظمیں اور بے بسی کا گیت“ شائع ہوا۔ اُن کی نظمیں سندھی اور دوسری علاقائی زبانوں میں بھی ترجمہ ہو کر شائع ہوتی رہتی ہیں۔ قائد ِ اعظم یو نیو رسٹی سے فزکس میں ایم ایس سی اور ایم فل کرنے کے بعد شعبہ تعلیم سے وابستہ ہیں۔ وہ نیوکلیائی ہتھیاروں کے عدم پھیلاؤاورعالمی امن کے موضوعات پر بھی کام کرتے ہیں۔